قومی

لاہور کی تاریخی ابتدا سے ترقی تک ایک شاندار سفر

لاہور کی تاریخی ابتدا

تو مرخین کا کہنا ہے کہ یہ قیمتی شہر کی ابتدا حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے دور سے جڑی ہے۔ تو بات کچھ یوں ہے کہ مہاراجہ رام چندر، جنہیں لوگ لارڈ رام کہتے ہیں، آپ صحیح سن رہے ہیں، وہی رام جن کی بیوی سیتا تھی، اور راون اور رامائن والی کہانی جو آپ نے کبھی نہ کبھی سنی ہوگی، تو یہ وہی رام ہیں۔ تو ان کا اس شہر سے کیا تعلق ہے؟ تو
معاملہ یوں ہے کہ ان کے بیٹے لوہ نے اس جگہ پر ایک قلعہ بنوایا اور اس کا نام رکھا لوہ آوار، مطلب لوہ کا قلعہ۔

راوی کنارے شہر کی بنیاد

تو شروع کے دنوں میں یہ شہر یہاں "اراوتی ندی” کے کنارے بسا، جسے ہم آج راوی دریا کہتے ہیں۔ قدیم دور میں دریاؤں کو زندگی کا ذریعہ سمجھا جاتا تھا، کیونکہ زندگی کے لیے سب سے ضروری چیز پانی ہوتی ہے جو ان دریاؤں سے ملتا تھا۔تو جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، یہ لوہ آوار نام بدل کر لاہور بن گیا۔ تاریخ دانوں نے اس شہر کے پرانے نام جیسے لوہ پور، لہاوار، لہنور اور لاہور بھی لکھے ہیں۔
حکومتوں کا تاریخی تسلسل
اگر ہم لاہور (lahore) کی حکومتوں کو تاریخ کے آئینے میں دیکھیں، تو سب سے پہلے یہاں ہندو حکمرانوں نے حکومت کی، جو راجہ لوہ کے دور سے شروع ہوئی اور لگ بھگ 800 سال تک رہی۔ اس کے بعد چندر گپت کا دور آیا، جنہوں نے 135 سال تک حکومت کی۔ پھر راجہ جے پال کا دور آیا، ان کا دور بھی کافی لمبا رہا، 500 سال سے زیادہ۔ اس کے بعد محمود غزنوی آئے، پھر سلطان شہاب الدین، اور پھر قطب الدین ایبک جن کا دور غلاموں کا دور کہلاتا ہے۔

مغلوں کا شاندار دور

یہاں پر مغلوں کا دور 230 سال تک چلا۔ اس کے بعد رگھوناتھ راؤ یعنی مرہٹہ آئے، پھر احمد شاہ ابدالی، اور پھر رنجیت سنگھ نے حکومت سنبھالی۔ اس کے بعد انگریزوں نے قبضہ کیا، جو 1947 تک رہا۔ تو یہ تھا تاریخی پس منظر۔

پاکستان کی تشکیل اور لاہور

تو 1947 کے بعد یہ علاقہ محمد علی جناح کے زیرِحکم آیا، جنہوں نے اسے پاکستان کا نام دیا۔ یہ شہر ہندوؤں نے بسایا تھا، لیکن شناخت مسلمانوں نے دی۔ مغل دور میں لاہور کو پنجاب کا دارالحکومت بنایا گیا اور پہلا شاندار مغل بارہ دری کا محل یہاں تیار ہوا۔

لاہور کی ترقی اور شہرت

اس کے بعد شہر اتنا ترقی یافتہ ہو گیا کہ اس کی روشنی اس کے دور دور تک پھیل گئی۔ اور آج کے لاہوری لاہور کا مطلب نکالتے ہیں "لا ہر”، یعنی "ہر لا”۔ لاہوری کہتے ہیں کہ ہزاروں بے نامی لوگ لاہور آئے اور مشہور ہو گئے۔
Back to top button